طالبان نے قاری شکیل کی قیادت میں کمیٹی بنا دی، حکومتی کمیٹی بدلنے کا مطالبہ: عمران خان، سمیع الحق، ڈاکٹر قدیر، مولانا
عزیز کے نام تجویز
پشاور (مانیٹرنگ ڈیسک) حکومت اور طالبان کے مذاکراتی عمل میں اعتراضات اور ابتدائی رکاوٹیں آنا شروع ہو گئی ہیں جس سے مذاکرات کا عمل مشکلات کا شکار ہوتا نظر آ رہا ہے تاہم حکومت سے مذاکرات کیلئے اپنی 9 رکنی کمیٹی بھی قائم کر دی ہے جس کی قیادت قاری شکیل کریں گے جن پر عالمی سطح پر اعتراض اٹھنے کا امکان پیدا ہو سکتا ہے۔ طالبان کی طرف سے قائم کی گئی کمیٹی میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے نائب امیر خالد حقانی، ترجمان شاہد اللہ شاہد، عمر خالدخراسانی، عصمت اللہ معاویہ، قاری شکیل اور خان سید عرف سجنا کا نام شامل ہیں۔ ان میں قاری شکیل انتہائی مطلوب افراد کی فہرست میں شامل ہیں۔ طالبان نے حکومتی کمیٹی میں تبدیلی کا مطالبہ کرتے ہوئے وفاق میں دائیں بازوں سے تعلق رکھنے والی اپوزیشن جماعتوں کو بھی حکومتی ٹیم میں شامل کرنے کا مطالبہ کر دیا ہے جن میں سرفہرست نام تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کا ہے۔ طالبان شوریٰ کی طرف سے یہ مطالبہ سامنے آیا ہے کہ مذاکراتی عمل کو سنجیدہ بنانے کیلئے حکومتی ٹیم میں تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان، جمعیت علمائے اسلام () کے سربراہ مولانا سمیع الحق، مولانا عبدالعزیز، جمعیت علمائے اسلام (ف) کے رہنماءمفتی کفایت اللہ، جماعت اسلامی کے رہنماءپروفیسر ابراہیم، حاجی عبدالوہاب، سراج الحق، ڈاکٹر عبدالقدیر خان اور مولوی سیف اللہ کو شامل کیا جائے۔ طالبان کی جانب سے موجودہ کمیٹی کے 2 ارکان میجر (ر) عامر اور رستم شاہ مہمند پر اعتراض بھی اٹھایا گیا ہے اور کہا گیا ہے کہ حکومت ان کے بارے میں کوئی فیصلہ کرے۔ مبصرین کے مطابق طالبان کا یہ مطالبہ حکومت کی طرف سے نئی کمیٹی تشکیل دیئے جانے میں مشکل کا باعث بن سکتا ہے۔
إرسال تعليق