نوازشریف نے حکیم اللہ محسود کوبھاری فنڈزدئے،سپریم کورٹ میں انکشاف
اسلام آباد، اے بی سی اردو نیوز
سپریم کورٹ آف پاکستان میں دائر کردہ ایک درخواست میں موجود وزیراعظم نوازشریف کے تحریک طالبان پاکستان سے درپردہ تعلقات کا دعوی کیا گیا۔
درخواست میں یہ بھی الزام عائد کیا گیا ہے کہ نوازشریف نے ماضی میں تحریک طالبان کے مقتول رہنما حکیم اللہ محسود کو خطیر رقم بھی مہیا کی گئی تھی۔
اے بی سی اردو نیوز کے اسلام آباد میں موجود نمائندے کے مطابق طالبان اور وزیراعظم میں تعلقات بارے سپریم کورٹ میں درخواست شاہد اورکزئی نے داخل کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ انتخابات سے قبل طالبان کی جانب سے مجوزہ امن مذاکرات کے درپردہ محرک میاں نواز شریف تھے جن کی طرف سے خطیر رقم دسمبر 2012ئ میں حکیم اللہ محسود کو پہنچائی گئی اور وصولی کے بعد طالبان کے سربراہ نے ان کا نام بطور ضامن تجویز کیا تھا
درخواست میں مزید کہا گیا کہ افواج پاکستان اور حکومتی کمیٹی کے ارکان طالبان اور نواز لیگ کے تعلقات سے آگاہ نہیں۔ درخواست میں بھی الزام عائد کیا گیا کہ حالیہ مذاکرات سے قبل طالبان کو راولپنڈی سنٹرل جیل میں قید اپنے ساتھیوں کی گنتی کیلئے وزیر داخلہ نے خصوصی سہولت فراہم کی جبکہ پاکستان ائرفورس کے ایک افسر کو محض اس لئے قتل کروایاگیا تاکہ نواز شریف اور اسامہ بن لادن کے مابین مالی تعاون کے معاملے کو دفن کردیا جائے۔
درخواست گزار شاہد اورکزئی کا کہنا ہے کہ وہ ان تمام دعوئوں کی شہادت عدالت میں پیش کرے گا ۔حکومت کی طرف سے تاحال وزیراعظم پر لگائے گئے ان الزامات کی کوئی وضاحت سامنے نہیں آئی ہے۔
إرسال تعليق