زارداری مشکل میں پڑگئے
احتساب عدات نے زارداری کے خلاف کرپشن کیسز دوبارہ کھول دیئے….
راولپنڈی کی احتساب عدالت نے سابق صدر اور پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کے خلاف اثاثہ جات ریفرنس دوبارہ کھولنے کی درخواست منظور کر لی ہے۔
یہ درخواست قومی احتساب بیورو کے چیئرمین قمرالزمان کی جانب سے دائر کی گئی تھی۔
احتساب عدالت کے جج راجہ اخلاق حسین نے جمعے کو اس معاملے کی سماعت کی۔
نامہ نگار شہزاد ملک کے مطابق سماعت کے دوران نیب کے پراسیکیوٹر راجہ خرم اعجاز نے عدالت سے استدعا کی کہ معاملے کے مرکزی ملزم آصف زرداری کو بطور صدرِ پاکستان حاصل استثنیٰ ختم ہو چکا ہے لہٰذا یہ ریفرنس دوبارہ کھولا جائے کیونکہ اس معاملے کی تحقیقات ہونا نہایت ضروری ہے۔
عدالت نے یہ درخواست منظور کرتے ہوئے سابق صدر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت 27 اپریل تک ملتوی کر دی۔
خیال رہے کہ آصف زداری اس ریفرنس کے واحد نامزد ملزم ہیں۔
اثاثہ جات کا یہ ریفرنس سنہ 2001 میں آصف زرداری اور بے نظیر بھٹو کے خلاف دائر کیا گیا تھا تاہم 2007 میں بے نظیر بھٹو کی ہلاکت کے بعد ان کا نام مقدمے سے نکال دیا گیا تھا۔
احتساب عدالت گذشتہ ایک سال کے دوران سابق صدر زرداری کو تین ریفرنسوں میں بری کر چکی ہے جن میں اے آر وائی گولڈ اور اُسس ٹریکٹر کیس کے علاوہ پولو گراؤنڈ ریفرنس شامل ہے۔
یہ تمام مقدمات سابق وزیراعظم بے نظیر بھٹو اور سابق صدر پرویز مشرف کے درمیان ’ڈیل‘ کے نتیجے میں نافذ ہونے والے قومی مصالحتی آرڈینینس (این آر او) کے تحت ختم کر دیے گئے تھے۔
بعدازاں پاکستان کی سپریم کورٹ کی جانب سے این آر او کو کالعدم قرار دیے جانے کی وجہ سے اس کے تحت ختم ہونے والے تمام مقدمات دوبارہ بحال ہوگئے تھے۔
تاہم آصف زرداری اس وقت پاکستان کے صدر بن چکے تھے اور ان کے صدارتی استثنیٰ کی وجہ سے ان ریفرنسوں پر کوئی عدالتی کارروائی نہیں ہو سکی تھی۔
إرسال تعليق