Rs 42 billion corruption in Pakistan Railways comes on surface - read more >>>

اسلام آباد ( قدرت نیوز)نواز شریف حکومت کے پہلے سال میں ریلوے وزارت میں مجموعی طور پر 42 ارب روپے کی کرپشن کی نشاندہی کی گئی ہے یہ کرپشن ادارہ میں احتسابی نطام اور کمزور مالی ڈسپلن کی وجہ سے ہے۔ وفاقی وزیر اپنی گرفت کھو چکے ہیں جس کی وجہ سے 6 ارب کا چوری شدہ ریلوے کا سامان برآمد بھی نہیں ہو سکا۔ آڈٹ رپورٹ کے مطابق ایک سال میں ریلوے میں 42 ارب روپے کی کرپشن کی گئی ہے آڈیٹر جنرل کی طرف سے کرپشن میں ملوث افسران کی نشاندہی کرنے کے باوجود سیکرٹری ریلوے اور وزیر ریلوے خواجہ سعید رفیق نے مافیا کے خلاف کوئی مقدمہ قائم نہیں کیا۔ اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 16اپریل۔2015ء کو ملنے والی دستاویزات کے مطابق ریلوے کے شعبہ فنانس میں بھاری کرپشن ہے وہاں قواعد و ضوابط پر عمل نہیں ہوتا۔ ورکشاپوں میں ریلوے انجن کی بروقت درستگی نہ ہونے سے ادارہ کو 4 ارب کا نقصان ہوا ہے۔ صحافیوں کے نام پر بھی 3 کروڑ کی کرپشن کی گئی ہے۔




ریلوے کی آپریشنل اخراجات میں 20 ارب کا اضافہ ہوا ہے جبکہ آمدنی میں 30 ارب کمی آئی ہے۔ میٹریل کو بروقت تبدیل نہ کر کے 6 ارب روپے کا نقصان ہوا ہے۔ ریلوے میں قواعد کی خلاف ورزی کر کے کی گئی خریداری میں 10 ارب کی کرپشن ہوئی ہے۔ ریلوے کی زمینوں کو واگزار نہ کرانے سے مجموعی طور پر 15 ارب کا نقصان ادارہ کو ہوا ہے۔ دیزل کی خریداری میں 3 ارب کی کرپشن مرمت اخراجات کی حد کراس کرنے سے ادارہ کو 60 کروڑ کا نقصان۔ ریلوے پولیس کی طرف سے ریلوے اثاثوں کو قبضہ گروپ اور چوروں سے برآمد نہ کرا کے ادارہ کو 13 ارب کا نقصان پہنچایا جا رہا ہے۔ ریلوے کی کمرشل کمپنی نے 4 کروڑ کا نقصان بروقت انجنوں کی مرمت نہ ہونے سے 11 ارب کا نقصان 202 کوچز کی خریداری میں ڈیڑھ ارب کی کرپشن‘ رپورٹ کے مطابق ادارہ کے اندر آڈٹ نہ ہونے سے 2 ارب کا نقصان کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔ رپورٹ پر سیکرٹری ریلوے پروین آغا سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے جواب دینے سے معذرت کر لی جبکہ وزیر ریلوے خواجہ سعید رفیق نے ریلوے کی کرپشن پر خاموشی اختیار کر لی اور جواب دینے سے معذرت کر لی۔ آڈیٹر جنرل نے سفارش کی ہے ریلوے کی تباہی کے ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے اور ریلوے کے اثاثوں کی برآمدگی کے لئے مقدمات نیب اور ایف آئی اے کو بھیجے جائیں جبکہ آڈیٹر جنرل نے ریلوے پولیس کی کارکردگی پر تشویش ظاہر کی اور پولیس سسٹم کو از سر نو بحال کرنے کی سفارش کی۔ ریلوے ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ 42 ارب روپے کی کرپشن کا علم خواجہ سعد رفیق کو معلوم ہے تاہم انہوں نے اپنے سیاسی مخالف افسران کو احتساب کی بھینٹ چڑھا دیا ہے۔ ریلوے میں مبینہ بھاری کرپشن لاہور کے افسران نے کی ہے جن پر ہاتھ ڈالنا خواجہ سعد رفیق کے بس کی بات نہیں ہے



Islamabad: Audit has pointed out massive corruption of Rs 42 billion in the accounts of ministry of Railways, during the first year of Nawaz Sharif regime.
As per audit report, minister for railways Khawaja Saad Rafiq and secretary railways have not registered a case against the corrupt officers of railways, even after they were identified in audit report.
As per documents available, railways had to suffer a loss of Rs 11 billion due to lack of timely repair of railway engines in workshops. Corruption amounting to Rs 30 million was committed in the name of journalists. Railways operational expenses have gone up by Rs 20 billion, while income has declined by Rs 30 billion. Massive loss of Rs 6 billion was inflicted owing to slackness shown in replacement of material. Financial malpractices amounting to Rs 10 billion took place in irregular purchases made by railway authorities.

Overall loss of Rs 15 billion occurred for not retrieving the railway lands from the illegal occupants. Stolen material worth Rs 6 billion was not recovered. Corrupt practices perpetrated in purchase of 202 railway coaches, took heavy toll on the budget of railways which led to pocketing of Rs 1.5 billion by corrupt officers. When contacted secretary railways Parveen Agha to seek her comments on the audit report, she kept mum over it.
Railway sources have confirmed such colossal corruption is in the knowledge of Khawaja Saad Rafiq, but he is using this report as tool of victimization of officers opposed to him in terms of political affiliations. (The Nation - 18 April 15)

Post a Comment

أحدث أقدم