درد بھری اکِ رات ہے ساگر
اشکوں کی برسات ہے ساگر
ہم جی رہے ہیں زندگی ایسے
جیسے کوئی خیرات ہے ساگر
تپتے ہوئے صحرا میں دیکھو
پھولوں کی برسات ہے ساگر
دل کی تنہا گلیوں میں
کانٹوں کی بارات ہے ساگر
ہم یونہی نہیں دیوانے اُس کے
کچھ تو اس میں بات ہے ساگر
یہ اُس کا احسان ہے مجھ پر
جب سے تیرا سات ہے ساگر
وقاص ساگر
إرسال تعليق