سِتاروں سے آگے جَہاں اور بھی ہیں :مکمل نظم پڑھنے کے لئے لنک کھولیں

سِتاروں سے آگے جَہاں اور بھی ہیں

سِتاروں سے آگے جَہاں اور بھی ہیں
ابھی عِشق کے اِمتِحاں اور بھی ہیں

تِہی زِندگی سے نہیں یہ فِضائیں
یہاں سَیکڑوں کارواں اور بھی ہیں

قَناعت نہ کر عالمِ رنگ و بُو پر
چَمَن اور بھی، آشیاں اور بھی ہیں!

اگر کھوگیا ایک نشیمن تو کیا غم
مَقاماتِ آہ و فُغاں اور بھی ہیں!

تُو شاہِیں ہے، پَرواز ہے کام تیرا
تیرے سامنے آسماں اور بھی ہیں

اِسی روز و شب میں اُلجھ کر نہ رہ جا
کہ تیرے زمان و مکاں اور بھی ہیں

گئے دِن کہ تنہا تھا میں انجُمن میں
یہاں اب میرے رازداں اور بھی ہیں!

علامہ اقبال ​



2 تعليقات

  1. This is a truly good site post. Not too many people would actually, the way you just did. I am really impressed that there is so much information about this subject that have been uncovered and you’ve done your best, with so much class. If wanted to know more about green smoke reviews, than by all means come in and check our stuff. Allama Iqbal Poetry

    ردحذف

إرسال تعليق

أحدث أقدم