Allama Iqbal
کھول آنکھ، گھڑی دیکھ، بجا کیا ہے ذرا دیکھ
کھول آنکھ، گھڑی دیکھ، بجا کیا ہے ذرا دیکھ ڈھلتے ہوئے سورج کو مرے ماہ لقا دیکھ! لازم نہیں در…
کھول آنکھ، گھڑی دیکھ، بجا کیا ہے ذرا دیکھ ڈھلتے ہوئے سورج کو مرے ماہ لقا دیکھ! لازم نہیں در…
سِتاروں سے آگے جَہاں اور بھی ہیں سِتاروں سے آگے جَہاں اور بھی ہیں ابھی عِشق کے اِمتِحاں اور…