Poetry
اپنی جیسی ہی کسی شکل میں ڈھالیں گے تمہیں
اپنی جیسی ہی کسی شکل میں ڈھالیں گے تمہیں ہم بگڑ جائیں گے اتنا کی بنا لیں گے تمہیں جانے کیا کچھ ہو…
اپنی جیسی ہی کسی شکل میں ڈھالیں گے تمہیں ہم بگڑ جائیں گے اتنا کی بنا لیں گے تمہیں جانے کیا کچھ ہو…
امکان یہی ہے کہ وہ امکان رہے گا یعنی یہ پریشان ، پریشان رہے گا جس موڑ پہ ملنا ہے وہیں تک ہے یہ مشکل…
گرتے ہیں سجدوں میں جو اگر پڑتا ہے کام اور رب عطا کردیتا ہے جس کا لیتے ہیں نام گم ہو جاتے ہی…
ایسا نہیں کہ منہ میں ہمارے زباں نہیں ہیں کم سخن ضرور پہ عاجز بیاں نہیں ہر چند جانتے ہیں اسے…
دیار خواب کو نکلوں گا سر اٹھا کر میں کہ شاد رہتا ہوں رنج سفر اٹھا کر میں چراغ جل نہ سکے گا …
حاصل کسی سے نقد حمایت نہ کر سکا میں اپنی سلطنت پہ حکومت نہ کر سکا ہر رنگ میں رقیب زر نام و …
بیان چند اشعار کا : اللہ سے کرے دور تو تعلیم بھی فتنہ ؛ دراصل یہ اشعار ہیں کس کے، جو علامہ اقبال…